لکھنٶ3مارچ(آئی این ایس انڈیا)
9وزیر اعظم نریندر مودی کے بعد یو پی کے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو بھی اب’’من کی بات‘‘کریں گی۔وہ ان ا سٹوڈنٹس سے بات کریں گے جنہیں ریاستی حکومت نے لیپ ٹاپ دئے ہیں۔تین سال پہلے لیپ ٹاپ پا چکے تقریبا 15لاکھ ا سٹوڈنٹس دوسال بعد ہونے والے اسمبلی انتخابات میں فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں۔حکومت کا خیال ہے کہ جنہوں نے 2012میں انٹر کیا وہ 2017تک ووٹر بن چکے ہوں گی۔ایسے میں اس کو نوجوان ووٹروں کو شامل کرنے کی کوشش کے طورپردیکھاجارہاہی۔سماج وادی پارٹی نے 2012کے اسمبلی انتخابات کے دوران 12ویں پاس ا سٹوڈنٹس کو لیپ ٹاپ دینے کا وعدہ کیا تھا۔حکومت بنی تو ان تمام ا سٹوڈنٹس کو لیپ ٹاپ تقسیم کئے گئے جنہوں نے 2012میں انٹر کیا تھا،اب سی ایم ان تمام اسٹوڈنٹس کو خط لکھیں گی،خط میں وہ کیا لکھیں گے اس کا انکشاف ابھی نہیں ہوا ہی۔حکومت کی جانب لیپ ٹاپ پانے والوں کی تفصیلات محکمہ تعلیم جٹا
رہا ہی۔سی ایم کے پرسنل سیکرٹری جی ایس نوین کمار نے محکمہ تعلیم کے چیف سیکرٹری جتیندر کمار سے کہا ہے کہ لیپ ٹاپ حاصل کر چکے تمام ا سٹوڈنٹس کو ای میل، ایڈریس اور فون نمبر جٹا کر آگاہ کرائیں۔ہدایات ملنے کے بعد اتر پردیش ثانوی تعلیم مہم کے ایڈیشنل ریاستی منصوبے کے ڈائریکٹر شیل یادو کی جانب سے تمام ضلعی اسکول انسپکٹرزکو خط بھیج کرا سٹوڈنٹس کی تفصیلات مانگی گئی ہی۔ادھر ثانوی ٹیچر یونین کے صوبائی وزیر آر پی مشرا کا کہنا ہے کہ اسکول اور طالب علموں کو لے کر حکومتیں ہمیشہ ہی سیاست کرتی رہی ہیں۔حکومت کا یہ قدم بھی اسی سیاست کا حصہ ہی،بنیادی سہولیات کی جانب حکومت کی توجہ کبھی نہیں جاتی،اسکولوں میں نہ اساتذہ ہیں، نہ لیب اور نہ لائبریری جیسے وسائل۔سی ایم کااسٹوڈنٹس سے بات کا آئندہ اسمبلی انتخابات سے کوئی تعلق نہیں ہی۔لیپ ٹاپ اسکیم سے اسٹوڈنٹس کو کتنا فائدہ ہوا ہے اس کا اندازہ کرنے کے لئے ایسا کیا جا رہا ہی۔